سوچ بھی اس دن کو جب تو نے مجھے سوچا نہ تھا
سوچ بھی اس دن کو جب تو نے مجھے سوچا نہ تھا
کوئی دریا دشت کے اطراف میں بہتا نہ تھا
اس کو کب فرصت تھی جو چہروں کو پڑھتا غور سے
ورنہ سطح آئنہ کا ہر ورق سادہ نہ تھا
جانے کیوں اب رات دن گھر میں پڑا رہتا ہے وہ
پہلے یوں خود میں کبھی سمٹا ہوا رہتا نہ تھا
خوشبوؤں رنگوں کو پی لیتی ہے آکر زرد شام
پیڑ ہے اندیشۂ انجام تو سوکھا نہ تھا
شاہراہوں سے گریزاں ہے مگر کچھ سوچ کر
عادتاً پہلے تو وہ پگڈنڈیاں چلتا نہ تھا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.