Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

سوچتا ہوں کہ اپنی رضا کے لیے چھوڑ دوں

ظفر اقبال

سوچتا ہوں کہ اپنی رضا کے لیے چھوڑ دوں

ظفر اقبال

MORE BYظفر اقبال

    سوچتا ہوں کہ اپنی رضا کے لیے چھوڑ دوں

    وہ جو کہتا ہے اس کو خدا کے لیے چھوڑ دوں

    چومنے کے لیے تھام رکھوں کوئی دم وہ ہاتھ

    اور وہ پانوں رنگ حنا کے لیے چھوڑ دوں

    شہر کو سارے لوگوں میں تقسیم کر دوں مگر

    چند گلیاں میں اپنی صدا کے لیے چھوڑ دوں

    خواہشیں تنگ ہیں دل کے اندر اگر تم کہو

    یہ کبوتر تمہاری فضا کے لیے چھوڑ دوں

    کار مشکل تو ہے ہی مگر میں بھی مجبور ہوں

    ابتدا کو اگر انتہا کے لیے چھوڑ دوں

    میرا ہرگز بھی کوئی بھروسا نہیں ہے اگر

    میں روا کو یہاں ناروا کے لیے چھوڑ دوں

    یہ بھی ممکن ہے خود سے کسی دن گزرتے ہوئے

    اپنے ٹکڑے کہیں جا بجا کے لیے چھوڑ دوں

    اب یہ سوچا ہے مٹھی میں عمر بقایا مری

    جو بھی ہے ایک دیر آشنا کے لیے چھوڑ دوں

    خود سے باہر نکل جاؤں میں اور خود کو ظفرؔ

    کوئی دن جنگلوں کی ہوا کے لیے چھوڑ دوں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے