سوز غم چیز ہے کیا کچھ ہمیں معلوم تو ہو
سوز غم چیز ہے کیا کچھ ہمیں معلوم تو ہو
یہ مرض ہے کہ دوا کچھ ہمیں معلوم تو ہو
روز و شب ہوتی رہے تازہ قیامت برپا
زندگانی کا مزہ کچھ ہمیں معلوم تو ہو
ہم بھی پروانہ مزاجی کا دکھائیں عالم
قیمت و قدر وفا کچھ ہمیں معلوم تو ہو
پھر لگا لیں گے کبھی چاند ستاروں کا سراغ
پہلے خود اپنا پتا کچھ ہمیں معلوم تو ہو
آپ کے لطف سے محروم جو ہم رہتے ہیں
کس خطا کی ہے سزا کچھ ہمیں معلوم تو ہو
دل کی دھڑکن نہ سہی آپ کی آہٹ ہی سہی
ساز ہستی کی صدا کچھ ہمیں معلوم تو ہو
جان و دل ہم بھی کریں نذر محبت منشاؔ
اتنی محنت کا صلا کچھ ہمیں معلوم تو ہو
- Nawa-e-Dil
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.