سوز و گداز عشق کا چرچا نہ کر سکے
سوز و گداز عشق کا چرچا نہ کر سکے
حسن ستم ظریف کو رسوا نہ کر سکے
وہ زخم چاہتا ہوں میں اے حسن دل فریب
جس کو تری نگاہ بھی اچھا نہ کر سکے
جب یاد آ گیا ہمیں افسانۂ ازل
غم ہائے روزگار کا شکوا نہ کر سکے
اٹھی نگاہ شوق تو پتھرا کے رہ گئی
اس جلوۂ حسیں کا نظارا نہ کر سکے
ساقی تری نگاہ کا انداز دیکھ کر
مے کش بقدر ظرف تقاضا نہ کر سکے
خود اعتراف جرم کیا ہم نے اے مشیرؔ
لیکن شکست حسن گوارا نہ کر سکے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.