Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

صبح ہو شام جدائی کی یہ ممکن ہی نہیں

جلالؔ لکھنوی

صبح ہو شام جدائی کی یہ ممکن ہی نہیں

جلالؔ لکھنوی

MORE BYجلالؔ لکھنوی

    صبح ہو شام جدائی کی یہ ممکن ہی نہیں

    ہجر کی رات وہ ہے جس کے لیے دن ہی نہیں

    صبح کرنا شب غم کا کبھی ممکن ہی نہیں

    آ کے دن پھیر دے اپنے وہ کوئی دن ہی نہیں

    دل بے تاب محبت کو ہو کس طرح سکوں

    دونوں حرفوں میں جب اس کے کوئی ساکن ہی نہیں

    کیا مذمت ہے مجھے صبح شب ہجر ان سے

    جن سے کہتا تھا کہ بچنا مرا ممکن ہی نہیں

    شب فرقت اسے موت آ گئی میرے بدلے

    دے اذاں صبح کی کون آج موذن ہی نہیں

    بستر غم سے اٹھا کر یہ بٹھاتا ہے ہمیں

    کوئی جز درد جگر اور معاون ہی نہیں

    راہ چلتے بھی یہ پوچھیں کہ کدھر آ نکلے

    جیسے ہم کوچۂ محبوب کے ساکن ہی نہیں

    یاد گیسو نے دکھایا ہے وہ عالم ہم کو

    رات رہتی ہے جہاں آٹھ پہر دن ہی نہیں

    بندۂ عشق ہیں ایمان کی کہتے ہیں جلالؔ

    ہم کو کافر جو سمجھتا ہے وہ مومن ہی نہیں

    مأخذ :
    • کتاب : Intekhab-e-kalam  Miir Zamin Ali Jalal (Pg. 55)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے