Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

صبح کے پرندے جب چہچہانے لگتے ہیں

رضوان گنوری

صبح کے پرندے جب چہچہانے لگتے ہیں

رضوان گنوری

MORE BYرضوان گنوری

    صبح کے پرندے جب چہچہانے لگتے ہیں

    میرے دشت کے منظر مسکرانے لگتے ہیں

    جب بھی اشک آنکھوں میں جھلملانے لگتے ہیں

    گھر کے ہم چراغوں کو خود بجھانے لگتے ہیں

    ظلمتیں اجالوں میں غرق ہونے لگتی ہیں

    وہ نقاب چہرے سے جب اٹھانے لگتے ہیں

    ظلم و جور کی رسمیں انتہا کو چھوتی ہے

    لوگ جب بھی باطل کو سر چڑھانے لگتے ہیں

    ایک بار جس پر وہ نظریں ڈال لیتے ہیں

    جسم کے وہی کپڑے کیوں پرانے لگتے ہیں

    جب تسلیاں جھوٹی کوئی دینے لگتا ہے

    ہم بھی پی کر اشک غم مسکرانے لگتے ہیں

    اوڑھ کر اداسی کو لوٹتے ہیں جب جب بھی

    آئنے سے ہم نظریں کیوں چرانے لگتے ہیں

    نام پر ترقی کے شہر میں ہمارے اب

    بستیاں اجڑتی ہیں کارخانے لگتے ہیں

    ان کی یاد آتے ہی جانے کس لیے رضوانؔ

    ہم اداس نغموں کو گنگنانے لگتے ہیں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے