صبح تک میں سوچتا ہوں شام سے
صبح تک میں سوچتا ہوں شام سے
جی رہا ہے کون میرے نام سے
شہر میں سچ بولتا پھرتا ہوں میں
لوگ خائف ہیں مرے انجام سے
رات بھر جاگے گا چوکی دار ایک
اور سب سو جائیں گے آرام سے
سو برس کا ہو گیا میرا مزار
اب نوازا جاؤں گا انعام سے
ساتھ لاؤں گا تھکن بیکار کی
گھر سے باہر جا رہا ہوں کام سے
نام لے اس کا سفر آغاز کر
دور رکھ دل کو ذرا اوہام سے
زندگی کی دوڑ میں پیچھے نہ تھا
رہ گیا وہ صرف دو اک گام سے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.