سکھ دکھ میں گرم و سرد میں سیلاب میں بھی ہیں
سکھ دکھ میں گرم و سرد میں سیلاب میں بھی ہیں
یادیں تمہاری موسم شاداب میں بھی ہیں
ہونے لگی شکست جو ہر موڑ پر مجھے
دشمن پتہ چلا مرے احباب میں بھی ہیں
دامن کو پاک رکھنے کے حق میں تھا میں مگر
وو کہہ رہی تھی داغ تو مہتاب میں بھی ہیں
دلی سخن وروں کا ہے مرکز مگر میاں
اردو کے کچھ چراغ تو پنجاب میں بھی ہیں
رنگین مرتبان میں یہ خوش نہیں تو کیا
کچھ مچھلیاں اداس تو تالاب میں بھی ہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.