Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

سخن کی شب لہو ہوتی رہے گی

سید امین اشرف

سخن کی شب لہو ہوتی رہے گی

سید امین اشرف

MORE BYسید امین اشرف

    سخن کی شب لہو ہوتی رہے گی

    کسی سے گفتگو ہوتی رہے گی

    وہ سورج ہے تو ہو نزدیک جاں بھی

    یہ تابش چار سو ہوتی رہے گی

    دریدہ دامنی ہے بے کلی سے

    اسی سے یہ رفو ہوتی رہے گی

    کوئی غنچہ سوار کہکشاں تھا

    خبر یہ کو بہ کو ہوتی رہے گی

    میں اکثر سوچتا رہتا ہوں کب تک

    زمیں بے آبرو ہوتی رہے گی

    سمندر کے کنارے مل رہے ہیں

    یہ دنیا آب جو ہوتی رہے گی

    خزینے کائناتی کم نہ ہوں گے

    نمود جستجو ہوتی رہے گی

    نہال عشق افسردہ نہ ہوگا

    تمنائے نمو ہوتی رہے گی

    نہ وہ ہوگا نہ ہم لیکن یہ دنیا

    حریص رنگ و بو ہوتی رہے گی

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے