Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

سخن ور ہوں سخن فہمی کی لذت بانٹ دیتا ہوں

سعید اقبال سعدی

سخن ور ہوں سخن فہمی کی لذت بانٹ دیتا ہوں

سعید اقبال سعدی

MORE BYسعید اقبال سعدی

    سخن ور ہوں سخن فہمی کی لذت بانٹ دیتا ہوں

    میں اپنے شعر کو خوشبو کی صورت بانٹ دیتا ہوں

    فقط اپنے لیے کچھ بھی کبھی رکھا نہیں میں نے

    میں اوروں کے لیے اپنی ضرورت بانٹ دیتا ہوں

    انہیں مجبور کر دیتی ہے خود سے پیار کرنے میں

    میں لوگوں کے دلوں میں محبت بانٹ دیتا ہوں

    فقط دو بول ہی چاہت کے دنیا کی ضرورت ہیں

    میں لوگوں کے دلوں میں یہ مسرت بانٹ دیتا ہوں

    بہت ممکن ہے یہ بھی ایک دن نازک بدن نکلے

    میں پتھر کو بھی شیشے کی نزاکت بانٹ دیتا ہوں

    محبت نام ہے دشمن کو بھی دل سے لگانے کا

    میں اپنے پیار سے دنیا میں حیرت بانٹ دیتا ہوں

    یہی عادت تو ہے سعدیؔ سکون قلب کا باعث

    میں نفرت بھول جاتا ہوں محبت بانٹ دیتا ہوں

    مأخذ :
    • کتاب : Beesveen Sadi Ki Behtareen Ishqiya Ghazlen (Pg. 115)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے