سن رکھا تھا تجربہ لیکن یہ پہلا تھا مرا
سن رکھا تھا تجربہ لیکن یہ پہلا تھا مرا
جب کسی کے نام پر بے وجہ دل دھڑکا مرا
اک اچٹتی سی نظر اس پر گئی اور یوں لگا
کھو گیا جیسے کہیں حرف تمنا سا مرا
عشق میں میں بھی بہت محتاط تھا سب جھوٹ ہے
اور یہ ثابت کر گیا کل رات کا رونا مرا
ایک حرف حق کی تا نوک زباں آمد مگر
مصلحت خاموشی اور آمنا صدقنا مرا
اپنے محور پر زمیں آئے تو لمحہ بھر سہی
دیر سے خالی پڑا ہے خاکۂ دنیا مرا
- کتاب : کتاب گمراہ کررہی ہے (Pg. 52)
- Author :شہرام سرمدی
- مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2018)
- اشاعت : First
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.