سن رکھو اسے دل کا لگانا نہیں اچھا
دلچسپ معلومات
(نظم نامور)
سن رکھو اسے دل کا لگانا نہیں اچھا
دنیا یہ بری ہے یہ زمانہ نہیں اچھا
سب لوٹ لیا ایک نظر دیکھ کے مجھ کو
اے دزد نگہ دل کا چرانا نہیں اچھا
کیوں جھینپتے ہو غیروں میں ہاں پھر تو کہو وہ
گالی ہی تو تھی بات بنانا نہیں اچھا
عریاں بدنی پر نہ حبابوں کی پڑے آنکھ
دریا میں مری جان نہانا نہیں اچھا
افسوس کی صورت نہ بناؤ نہ رلاؤ
دل پستہ ہے ہونٹوں کا چبانا نہیں اچھا
روتے ہیں ہنساتے ہو بھری بزم میں صاحب
چپ بیٹھے رہو دھیان بٹانا نہیں اچھا
کوچے سے چلے جائیے اخترؔ کہیں اب اور
مضمون بہت عشق کا چھانا نہیں اچھا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.