سنو کوی توصیف تبسم اس دکھ سے کیا پاؤ گے
سنو کوی توصیف تبسم اس دکھ سے کیا پاؤ گے
سپنے لکھتے لکھتے آخر خود سپنا ہو جاؤ گے
جلتی آنکھوں جوالا پھوٹے خوشبو گھل کر رنگ بنے
دکھ کے لاکھوں چہرے ہیں کس کس سے آنکھ ملاؤگے
ہر کھڑکی میں پھول کھلے ہیں پیلے پیلے چہروں کے
کیسی سرسوں پھولی ہے کیا ایسے میں گھر جاؤ گے
اتنے رنگوں میں کیوں تم کو ایک رنگ من بھایا ہے
بھید یہ اپنے جی کا کیسے اوروں کو سمجھاؤ گے
اب تو سحر ہونے کو آئی اب تو گھر کو لوٹ چلو
چاند کے پیچھے پیچھے جتنا بھاگو گے گہناؤ گے
دل کی بازی ہار کے روئے ہو تو یہ بھی سن رکھو
اور ابھی تم پیار کرو گے اور ابھی پچھتاؤگے
- کتاب : Range-e-Gazal (Pg. 159)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.