سنو یہ غم کی سیہ رات جانے والی ہے
سنو یہ غم کی سیہ رات جانے والی ہے
ابھی اذان کی آواز آنے والی ہے
تجھے یقین تو شاید نہ آئے گا لیکن
یہ صبح کوئی کرشمہ دکھانے والی ہے
کسے خبر ہے کہ آندھی چلائے پیڑ گرائے
یہی ہوا جو پتنگیں اڑانے والی ہے
سمیٹ بکھرے ہوئے کاغذات کو اپنے
کوئی صدا تجھے واپس بلانے والی ہے
تجھے بھی ظلم سے فرصت نہ مل سکے گی کبھی
مری انا بھی کہاں سر جھکانے والی ہے
مری غزل پہ نئے لوگ کیوں تڑپتے ہیں
مری غزل تو پرانے زمانے والی ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.