سنتا نہیں ہے دل تو اس بے وفا کی باتیں
سنتا نہیں ہے دل تو اس بے وفا کی باتیں
کل پر اٹھا کے رکھو اس بے وفا کی باتیں
دل ہے اداس اب تو اس تذکرے کو بدلو
کیوں ہو مصر کہ سن لو اس بے وفا کی باتیں
آج اس نے ہے رلایا ہم کو بہت ستایا
ہم سے نہ کرنا اب تو اس بے وفا کی باتیں
ٹوٹے ہیں خواب میرے اب دفن ان کو کر دو
دہرا بھی کیوں رہے ہو اس بے وفا کی باتیں
ہم کو سمیٹنا ہیں اب دل کی کرچیاں بھی
توڑا ہے دل کو دیکھو اس بے وفا کی باتیں
اس کی جدائی کیسے اب ہم دعاؔ سہیں گے
کچھ دیر پھر سے کر لو اس بے وفا کی باتیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.