Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

سرخ سنہری سبز اور دھانی ہوتی ہے

سیما نقوی

سرخ سنہری سبز اور دھانی ہوتی ہے

سیما نقوی

MORE BYسیما نقوی

    سرخ سنہری سبز اور دھانی ہوتی ہے

    جھیل کنارے شام سہانی ہوتی ہے

    خود سے جب بھی آنکھ ملانی ہوتی ہے

    آنکھ تو جیسے پانی پانی ہوتی ہے

    رقص کرے اور آنکھ میں پانی بھر آئے

    ہر لڑکی تھوڑی دیوانی ہوتی ہے

    کتنی بوجھل ہے خفت کی گٹھری بھی

    جو مجھ کو ہر روز اٹھانی ہوتی ہے

    وہ کب بنا بتائے وعدہ توڑ گیا

    آنکھوں سے بھی آنا کانی ہوتی ہے

    نانی کے چہرے کی لکیروں کو بنتی

    بچپن کی ہر شام کہانی ہوتی ہے

    کیسے کہہ دوں مجھے محبت ہے تم سے

    تم سے تو ہر بات چھپانی ہوتی ہے

    دل کے دروازے پر آہٹ سنتی ہوں

    جبھی تو آنکھوں میں حیرانی ہوتی ہے

    بھیگے بھیگے ہونٹ جہاں ہوں شبنم کے

    وہیں کہیں پر رات کی رانی ہوتی ہے

    روز نگاہیں سچ کہہ دیتی ہیں سارا

    روز مجھے ہی بات بنانی ہوتی ہے

    تم سے مل کر سیماؔ نقوی خود اپنے

    ہونے کی بھی یاد دہانی ہوتی ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے