Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

سوئے دیار خندہ زن وہ یار جانی پھر گیا

تعشق لکھنوی

سوئے دیار خندہ زن وہ یار جانی پھر گیا

تعشق لکھنوی

MORE BYتعشق لکھنوی

    سوئے دریا خندہ زن وہ یار جانی پھر گیا

    موتیوں کی آبرو پر آج پانی پھر گیا

    سوئیاں سی کچھ دل وحشی میں پھر چبھنے لگیں

    ٹھیک ہونے کو لباس ارغوانی پھر گیا

    ہتھکڑی بھاری ہے میرے ہاتھ کی آج اے جنوں

    دست جاناں کا کہیں چھلا نشانی پھر گیا

    زور پیدا کر کہ پہنچے جیب تک دست جنوں

    اب تو موسم اے وفور ناتوانی پھر گیا

    سرفروشان محبت سے نہ ہوگی آنکھ چار

    منہ جو اس کی تیغ کا اے سخت جانی پھر گیا

    کہتے ہو ہم آج ملک حسن کے ہیں بادشاہ

    کیا ہما بالائے سر اے یار جانی پھر گیا

    کیوں کبوتر کے عوض ہدہد نہ لایا خط شوق

    اس خطا پر مجھ سے وہ بلقیس ثانی پھر گیا

    بوسہ کیسا اک لب شیریں سے گالی بھی نہ دی

    آج پھر امیدوار مہربانی پھر گیا

    اے ضعیفی سایہ سر پر سے گیا دھوپ آ گئی

    فصل بدلی آفتاب زندگانی پھر گیا

    گر پڑے آنسو عروج ماہ کامل دیکھ کر

    مری نظروں میں ترا عہد جوانی پھر گیا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے