Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

سونے سونے اجڑے اجڑے سے گھروں میں لے چلو

حیات لکھنوی

سونے سونے اجڑے اجڑے سے گھروں میں لے چلو

حیات لکھنوی

MORE BYحیات لکھنوی

    سونے سونے اجڑے اجڑے سے گھروں میں لے چلو

    مجھ کو میرے روز و شب کے منظروں میں لے چلو

    کچھ تو اپنے پاس بھی ہو زندگی کے واسطے

    کوئی تو سودائے خام اپنے سروں میں لے چلو

    نارسائی کا تصور کیوں اڑانوں میں رہے

    منزلوں کی دوریاں اپنے پروں میں لے چلو

    شہر کی رنگینیوں میں ہیں کہاں گنجائشیں

    ذات کی ویرانیاں سب مقبروں میں لے چلو

    پھر تمہارے معبدوں کو مل گئے معبود کچھ

    پھر ہمارے جسم مردہ پتھروں میں لے چلو

    کچھ نہ کچھ بن جائے گا نقد و نظر کے بعد وہ

    مسئلہ کچھ بھی نہ ہو دانشوروں میں لے چلو

    آج پہلی بار مجھ سے کیوں وہ ہارا ہے حیاتؔ

    آج مجھ کو شہر کے بازی گروں میں لے چلو

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے