Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

سورج کو کیا پتہ ہے کدھر دھوپ چاہئے

غیاث متین

سورج کو کیا پتہ ہے کدھر دھوپ چاہئے

غیاث متین

MORE BYغیاث متین

    سورج کو کیا پتہ ہے کدھر دھوپ چاہئے

    آنگن بڑا ہے اپنے بھی گھر دھوپ چاہئے

    آئینے ٹوٹ ٹوٹ کے بکھرے ہیں چار سو

    ڈھونڈیں گے عکس عکس مگر دھوپ چاہئے

    بھیگے ہوئے پروں سے تو اڑنے نہ پائیں گے

    کاٹوں نہ ان پرندوں کے پر دھوپ چاہئے

    ہم سے دریدہ پیرہن و جاں کے واسطے

    یاقوت چاہئے نہ گہر دھوپ چاہئے

    سورج نہ جانے کون سی وادی میں چھپ گیا

    اور چیختی پھرے ہے سحر دھوپ چاہئے

    اک نیند ہے کہ آنکھ سے لگ کر نکل گئی

    اب رات کا طویل سفر دھوپ چاہئے

    پانی پہ چاہے نقش بنائے کوئی متینؔ

    کاغذ پہ میں بناؤں مگر دھوپ چاہئے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے