صورت موج سمندر میں کہاں سے آیا
صورت موج سمندر میں کہاں سے آیا
میں مسافر کی طرح گھر میں کہاں سے آیا
خواہش خود نگری سبز ہوئی کس رت میں
آئینہ دست سکندر میں کہاں سے آیا
سر دریچوں سے نکل آئے صدا سنتے ہی
یہ ہنر تیرے گداگر میں کہاں سے آیا
مرکز گل تھا سو اب خاک نظر آتا ہے
یہ تغیر مرے بستر میں کہاں سے آیا
میری راتیں بھی سیہ دن بھی اندھیرے میرے
رنگ یہ میرے مقدر میں کہاں سے آیا
کس نے کھینچا مری تنہائی کا نقشہ عاصمؔ
دشت اس شہر کے منظر میں کہاں سے آیا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.