صورت سے وہ بیزار ہے معلوم نہیں کیوں
صورت سے وہ بیزار ہے معلوم نہیں کیوں
دل پھر بھی طلب گار ہے معلوم نہیں کیوں
ہر شخص کو بخشی گئی تمییز بد و نیک
ہر شخص زیاں کار ہے معلوم نہیں کیوں
اک چیز کہ سرمایۂ راحت ہے اسے لوگ
کہتے ہیں کہ آزار ہے معلوم نہیں کیوں
پتا بھی اگر ہلتا ہے تو اس کی رضا سے
اور بندہ گنہ گار ہے معلوم نہیں کیوں
دیں دار ہے زاہد کی زباں بھی مرا دل بھی
پھر مفت کی تکرار ہے معلوم نہیں کیوں
- کتاب : Kufr-o-iman (Pg. 67)
- Author : Hari chand Akhtar
- مطبع : Satpaal, kucha Khakan Urdu Bazar- Delhi
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.