طائر خوش رنگ کو بے بال و پر دیکھے گا کون
طائر خوش رنگ کو بے بال و پر دیکھے گا کون
اس کو خود اپنے لہو میں تر بہ تر دیکھے گا کون
آج تو ہر شخص ہے سائے سے تیرے شاد کام
خشک ہونے پر تجھے کل اے شجر دیکھے گا کون
یہ تو سچ ہے کچھ جزیرے ہیں ادھر بے حد حسیں
ان کو لیکن بحر خوں میں پیر کر دیکھے گا کون
توڑ کر آخر ہوس کا یہ طلسم زر نگار
عہد نو کا اژدھائے ہفت سر دیکھے گا کون
اے فصیل شہر جاناں اک ذرا تو ہی بتا
میں یہاں پر جان تو دے دوں مگر دیکھے گا کون
ہو گئی بینائی تو سب اس کی دیواروں میں جذب
ان کے گھر کو دیکھ کر اب اپنا گھر دیکھے گا کون
کچھ تماشائی بھی لازم ہیں سر مقتل طفیلؔ
وہ نہیں ہوں گے تو قاتل کا ہنر دیکھے گا کون
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.