طائر شوق گرفتار نہیں رہ سکتا
یہ اسیر در و دیوار نہیں رہ سکتا
جبر حساس طبیعت پر اگر بوجھ بنے
حبس آباد میں فن کار نہیں رہ سکتا
ہم اگر سچ کو زبانوں پہ سجا کر رکھیں
پھر سفر زیست کا دشوار نہیں رہ سکتا
تو بھی میری ہی طرح ہے میں تجھے جانتا ہوں
دیر تک تو بھی وفادار نہیں رہ سکتا
رہنما بانٹتے پھرتے ہوں جہاں خواب رضاؔ
پھر وہاں کوئی بھی بے دار نہیں رہ سکتا
- کتاب : اردو غزل کا مغربی دریچہ(یورپ اور امریکہ کی اردو غزل کا پہلا معتبر ترین انتخاب) (Pg. 355)
- مطبع : کتاب سرائے بیت الحکمت لاہور کا اشاعتی ادارہ
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.