Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

طائر کے لیے دن رات کا ڈر

محشر بدایونی

طائر کے لیے دن رات کا ڈر

محشر بدایونی

MORE BYمحشر بدایونی

    طائر کے لیے دن رات کا ڈر

    دہلیز پہ رزق اور طاق میں گھر

    سب روزن زنداں بند ہوئے

    یا کچھ نہ رہا زنداں سے ادھر

    باہر یہ قدم نکلیں تو کھلے

    زنجیر مدد کرتی ہے کہ در

    مقتل کی زمیں سے پھول اگیں

    جاتا ہے کہیں مٹی کا اثر

    نیند آتی ہے اس کے سائے میں

    گر جائے یہ دیوار اگر

    ہم سوگ ہیں جاگے سپنوں کا

    اے رات ہمیں محسوس نہ کر

    جلووں سے بہت نزدیک ہو تم

    اے بو الہوسو دامن پہ نظر

    ہے اپنا قیام اس عالم میں

    شبنم کا بسیرا کانٹے پر

    یا صرف ڈگر تھی وقت نہ تھا

    اب صرف ہے وقت کا نام ڈگر

    کچھ اپنی پیاسیں بجھ بھی گئیں

    کچھ قرض ہیں دریا نوشوں پر

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے