تاروں سے اور بات میں کمتر نہیں ہوں میں
تاروں سے اور بات میں کمتر نہیں ہوں میں
جگنو ہوں اس لیے بھی فلک پر نہیں ہوں میں
صدموں کی بارشیں مجھے کچھ تو گھلائیں گے
پتلا ہوں خاک کا کوئی پتھر نہیں ہوں میں
دریائے غم میں برف کے تودے کی شکل میں
مدت سے اپنے قد کے برابر نہیں ہوں میں
اس کا خیال اس کی زباں اس کے تذکرے
اس کے قفس سے آج بھی باہر نہیں ہوں میں
میں تشنگی کے شہر پہ ٹکڑا ہوں ابر کا
کوئی گلہ نہیں کہ سمندر نہیں ہوں میں
کیوں زہر زندگی نے پلایا مجھے مینکؔ
وہ بھی تو جانتی تھی کہ شنکر نہیں ہوں میں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.