تعزیت کی کھوکھلی ہے رسم جاری آج کل
تعزیت کی کھوکھلی ہے رسم جاری آج کل
اس طرح سے ہو رہی ہے غم گساری آج کل
لوگ ننگے پاؤں ہیں اور کرچیاں ہیں فرش پر
اور اس پر موت کا ہے رقص جاری آج کل
شوق ہے ہم کو تماشہ دیکھنے کا اور یہاں
رہنما بھی مل گئے ہیں کچھ مداری آج کل
اب نصاب عشق میں شامل نہیں مہر و وفا
ہو گئے ہیں یہ مضامیں اختیاری آج کل
جیت پر اس کا یقیں پختہ ہوا یہ دیکھ کر
آ رہی ہے نفرتوں میں پائیداری آج کل
یہ کہا تھا مان سے وہ مان رکھتا ہے مرا
ہو رہی ہے جا بجا پر شرمساری آج کل
مدتوں کے بعد وہ پیکر ہوا ہے مہرباں
ہے مگر پرہیزگاری ہم پہ طاری آج کل
بخت کیا جاگے مرے دنیا شناسا ہو گئی
سب کی مجھ سے ہو گئی ہے رشتے داری آج کل
زندگی کم یاب ہونے کا خسارہ یہ بھی ہے
قاتلوں میں بڑھ گئی بے روزگاری آج کل
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.