Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

تباہی رقص کرتی ہے سدا جن کے اشاروں پر

رشید خاں رضا

تباہی رقص کرتی ہے سدا جن کے اشاروں پر

رشید خاں رضا

MORE BYرشید خاں رضا

    تباہی رقص کرتی ہے سدا جن کے اشاروں پر

    انہی کا باغ عالم میں تسلط ہے بہاروں پر

    بلندی راس نہ آئے جنہیں وہ نیچے گرتے ہیں

    یہی نظارہ ملتا ہے ہمیشہ آبشاروں پر

    نشہ کوئی بھی ہو کچھ سوچئے دیتا نہیں رک کر

    بڑا مشکل ہے رک جانا ڈھلانوں پر اتاروں پر

    وہی پاتے ہیں گوہر جو اترتے ہیں سمندر میں

    ملے گا کیا انہیں جو بیٹھ جاتے ہیں کناروں پر

    جو گل ہوں تو اندھیرا ہو جو بھڑکیں آگ لگ جائے

    بھروسہ کر لیا ہم نے کچھ ایسے ہی شراروں پر

    فضائے عالم ہستی معطر ہے ہمیں سے آج

    ہمارا ہی سدا سے قرض ہے آتی بہاروں پر

    نہیں ہے اے رضاؔ فرزانگی کچھ علم پر موقوف

    کہ غالب آ گئے دیوانے اکثر ہوشیاروں پر

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے