تبصرہ یوں نہ مرے حال پہ اتنا ہوتا
تبصرہ یوں نہ مرے حال پہ اتنا ہوتا
اس کو نزدیک سے دنیا نے جو دیکھا ہوتا
کوئی مرتے ہوئے لمحوں کا مسیحا ہوتا
کرب تنہائی کا احساس نہ اتنا ہوتا
یہ جو آہٹ کی طرح ساتھ مرے رہتا ہے
بن کے تصویر کبھی سامنے آیا ہوتا
دے گیا جو مجھے تپتے ہوئے لمحوں کا گداز
کاش وہ درد مرے واسطے تنہا ہوتا
میں کہ جیسا ہوں بہ ہر حال نظر میں آتا
مجھ کو احساس کی نظروں سے تو دیکھا ہوتا
ایسا لگتا ہے دوبارا نہ ملے گا مجھ سے
اس طرح ٹوٹ کے وہ یاد نہ آیا ہوتا
کیا ملا جاگ کے بتلائیے شبنمؔ صاحب
اس سے اچھا تھا کوئی خواب ہی دیکھا ہوتا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.