تڑپ کلی کی ہے یہ عشرت نمو کے لئے
تڑپ کلی کی ہے یہ عشرت نمو کے لئے
کہ اضطراب ہے عرفان رنگ و بو کے لئے
رموز عرش تو کھل جائیں گے کبھی نہ کبھی
حیات وقفہ ہے خود اپنی جستجو کے لئے
کچھ اس قدر دل پر شوق بے خبر بھی نہیں
مگر بضد ہے وہ انجام آرزو کے لئے
چمن میں غنچے ہوئے مائل اذاں جس دم
لٹائی صبح نے شبنم وہیں وضو کے لئے
شمیم گلشن رضواں بصد نیاز آئی
خراج لے کے تری زلف مشکبو کے لئے
جگر کا چاک ہی مرہون بخیہ گر کیوں ہو
یہ خود ہی رشتۂ سوزن بھی ہے رفو کے لئے
ندیم کس کے قدم ہیں یہ زیب کاہکشاں
چلا یہ کون کدھر کس کی جستجو کے لئے
- کتاب : Saaz-e-hayat (Pg. 54)
- Author : Prem Shankar Goila Farhat
- مطبع : Maktaba Tahriik, Ansari Market, Daryaganj (1965)
- اشاعت : 1965
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.