تڑپ تو آج بھی کچھ کم نہیں ہے
تڑپ تو آج بھی کچھ کم نہیں ہے
مگر یہ چشم اب پر نم نہیں ہے
ہوئے جب فرط غم سے خشک آنسو
وہ یہ سمجھے کہ مجھ کو غم نہیں ہے
دھواں سا اک اٹھا کرتا ہے دل میں
تری یاد آہ اب بھی کم نہیں ہے
وہ راہیں بھی کوئی راہیں ہیں یارو
کہ جن میں کوئی پیچ و خم نہیں ہے
رواں ہوں یوں تو اب بھی سوئے منزل
قدم اٹھتے ہیں لیکن دم نہیں ہے
بھلا وہ زندگی کیا زندگی ہے
خوشی کے ساتھ جس میں غم نہیں ہے
ہوا خاموش یہ مغمومؔ کیسے
ہے نا ممکن کہ اس کو غم نہیں ہے
- کتاب : SAAZ-O-NAVA (Pg. 250)
- مطبع : Raghu Nath suhai ummid
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.