Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

تفکرات زمانہ سے ہو کے بیگانے

شارب لکھنوی

تفکرات زمانہ سے ہو کے بیگانے

شارب لکھنوی

MORE BYشارب لکھنوی

    دلچسپ معلومات

    (مشاعرہ گونڈ۔ 1946)

    تفکرات زمانہ سے ہو کے بیگانے

    یہ کس خیال میں الجھے ہوئے ہیں دیوانے

    ہر ایک ہنستا ہے لیکن یہ کوئی کیا جانے

    یہ بن گئے کہ بنائے گئے ہیں دیوانے

    نگاہ عشق میں شاہ و گدا برابر ہیں

    نگاہ عشق کوئی امتیاز کیا جانے

    کسی کے اٹھنے سے سونی نہ ہوگی بزم کوئی

    بہار شمع سلامت ہزار پروانے

    وہی جہاں کے نشیب و فراز کو سمجھے

    چلے جو راہ محبت کی ٹھوکریں کھانے

    یہاں خوشی تو نہیں ہے مگر پئے تسکیں

    غموں کا نام خوشی رکھ لیا ہے دنیا نے

    یہ جانتا ہوں کہ طے کر رہا ہوں راہ حیات

    کہاں پہ ہے مری منزل اسے خدا جانے

    فنا ہے سب کو ان آبادیوں پہ ناز نہ کر

    زبان حال سے یہ کہہ رہے ہیں پروانے

    جو اپنے ہاتھ سے کوئی پلا دے اے شاربؔ

    اس ایک جام پہ صدقے ہزار پیمانے

    مأخذ :
    • کتاب : Firdaus-e-Nazar (Pg. 12)
    • Author : Sultan Haider Khan
    • مطبع : Urdu Acadami U.P

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے