Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

تغافل بے نیازی کا گلا کافی نہیں ہے

صائمہ آفتاب

تغافل بے نیازی کا گلا کافی نہیں ہے

صائمہ آفتاب

MORE BYصائمہ آفتاب

    تغافل بے نیازی کا گلا کافی نہیں ہے

    مرا رستہ ہی روکو اب صدا کافی نہیں ہے

    یہ گہری کالی آنکھیں دیکھ تو کیا کہہ رہی ہیں

    انہیں پابند رکھنے کو وفا کافی نہیں ہے

    تمہارے کاسۂ الفت میں کچھ سکے اچھالے

    تمہارا دل لبھایا یہ صلہ کافی نہیں ہے؟

    زمینی بات ہے ٹھہرے گی آخر جستجو پر

    ہمیشہ ساتھ رہنے کی دعا کافی نہیں ہے

    نبھانا ہے بہر صورت یہ کاروبار دنیا

    کہ عشق و عاشقی کا سلسلہ کافی نہیں ہے

    چلو اچھا ہوا رفتار تو کم ہو گئی پر

    بچھڑ جانے کو اب بھی فاصلہ کافی نہیں ہے

    جمال کائناتی معجزہ ہے حسن کن کا

    یہاں پر ارتقا کا فلسفہ کافی نہیں ہے

    ویڈیو
    This video is playing from YouTube

    Videos
    This video is playing from YouTube

    صائمہ آفتاب

    صائمہ آفتاب

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے