Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

تہ گرداب تو بچنا مرا دشوار ہے پھر بھی

پروین شیر

تہ گرداب تو بچنا مرا دشوار ہے پھر بھی

پروین شیر

MORE BYپروین شیر

    تہ گرداب تو بچنا مرا دشوار ہے پھر بھی

    کنارے دور ہیں ٹوٹی ہوئی پتوار ہے پھر بھی

    تھکن سے چور ہوں، سر رکھ دیا ہے اس کے سینے پر

    مجھے معلوم ہے یہ ریت کی دیوار ہے پھر بھی

    متاع رشتۂ جاں کاروبار منفعت کب تھی

    خریداروں کے حلقے میں سر بازار ہے پھر بھی

    مری مٹھی میں نازک پنکھڑی محفوظ رہتی ہے

    بچانا سنگ باری میں اسے دشوار ہے پھر بھی

    ترے لہجے کی شبنم جذب کر دے کچھ نمی اس میں

    اگرچہ دل سلگتی ریت کا انبار ہے پھر بھی

    چراغ آرزو ہے منتظر دہلیز پر میری

    وہ دوری کے دھندلکوں میں بہت لاچار ہے پھر بھی

    سمندر تشنگی کا اب سراب عشق میں ضم ہے

    شکستہ حال میرا شیشۂ پندار ہے پھر بھی

    یہ مٹی چاک پر تھمتی نہیں ہے، اتنی گیلی ہے

    کٹھن یہ مرحلہ ہے، کوزہ گر لاچار ہے پھر بھی

    RECITATIONS

    عذرا نقوی

    عذرا نقوی,

    عذرا نقوی

    Tah e gardab se bachna mera dushwar hai phir bhi عذرا نقوی

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے