تہی سا جام تو تھا گر کے بہہ گیا ہوگا
تہی سا جام تو تھا گر کے بہہ گیا ہوگا
مرا نصیب ازل میں ہی رہ گیا ہوگا
ہے اہرمن سے نہ معلوم کیوں خفا یزداں
غریب کوئی کھری بات کہہ گیا ہوگا
ہم اور لوگ ہیں ہم سے بہت غرور نہ کر
کلیم تھا جو ترا ناز سہہ گیا ہوگا
قریب کعبہ پہنچ کر عدمؔ کو مت ڈھونڈو
وہ حیلہ جو کہیں رستے میں رہ گیا ہوگا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.