Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

تحلیل موسموں میں کر کے عجب نشہ سا

رفیق خیال

تحلیل موسموں میں کر کے عجب نشہ سا

رفیق خیال

MORE BYرفیق خیال

    تحلیل موسموں میں کر کے عجب نشہ سا

    پھیلا ہوا ہے ہر سو کچھ دن سے رت جگا سا

    ملتے ہیں روز ان سے حسرت کی سرحدوں پر

    رہتا ہے پھر بھی حائل کیوں جانے فاصلہ سا

    برسوں کے سب مراسم توڑے ہیں اس نے ایسے

    پل بھر میں ٹوٹ جائے جس طرح آئنا سا

    تازہ رفاقتوں کے پر کیف سلسلوں میں

    رہتا ہے دل نہ جانے اب کیوں ڈرا ڈرا سا

    میری بلا سے چاہت کی لاکھ بارشیں ہوں

    میں پہلے بھی تھا پیاسا میں آج بھی ہوں پیاسا

    دونوں میں آج تک وہ پہلی سی تشنگی ہے

    پھر وصل میں نہیں کیوں وہ لطف ابتدا سا

    تنہائیوں کی زد میں رہتی ہے روح میری

    اس واسطے ہوں یارو میں آج کل بجھا سا

    ٹکرا گئے جو ان سے ہم راہ میں اچانک

    اک داستاں ہوئی پھر وہ حادثا ذرا سا

    جس پر نگاہ ٹھہری جان خیالؔ اپنی

    وہ اجنبی ہے لیکن لگتا ہے آشنا سا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے