تہذیب کے سوال پہ تکرار کیا کریں
تہذیب کے سوال پہ تکرار کیا کریں
کیسے بچائیں جبہ و دستار کیا کریں
خوں رنگ سرخیوں کی شکایت فضول ہے
حالات ہی کچھ ایسے ہیں اخبار کیا کریں
کیا کیا یہ سوچ کر نظر انداز کر دیا
اب زندگی کو اور بھی دشوار کیا کریں
جگنو ملے خلوص سے تو وہ بھی شمس ہے
بے نور ان چراغوں کے انبار کیا کریں
سوچو ذرا کہ کیسے ہو تعمیر زندگی
یہ زلزلوں کا شہر ہے معمار کیا کریں
الفاظ اب برتنے لگے ہیں غریب تر
کم مائیگی کا دور ہے فنکار کیا کریں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.