طے مجھ سے زندگی کا کہاں فاصلہ ہوا
طے مجھ سے زندگی کا کہاں فاصلہ ہوا
ہے میرا غم کے پھول سے دامن بھرا ہوا
ہریالیوں کے واسطے آنکھیں ترس گئیں
ہر کھیت میں ملا ہمیں پتھر اگا ہوا
اڑتی ہوئی پتنگ کے مانند میں بھی ہوں
مضبوط ایک ڈور سے لیکن بندھا ہوا
ہر سمت احتجاج کی آواز مر گئی
کس خامشی کے ساتھ یہ محشر بپا ہوا
اس شہر کو فقیر کی جب بد دعا لگی
بارش ہوئی نہ پھر کوئی منظر ہرا ہوا
دیکھا ہے اس کے ساتھ بھی چل کر بہت حسنؔ
لگتا ہے وہ حسین اگر ہو رکا ہوا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.