تیرتا موج ہوا سا آسمانوں میں کہیں
دلچسپ معلومات
شمارہ 98 جنوری تا اپریل 1997
تیرتا موج ہوا سا آسمانوں میں کہیں
اک پرندہ گم ہوا اونچی اڑانوں میں کہیں
میں حقیقت ہوں کسی کردار میں مجھ کو نہ ڈھال
لوگ دہرائیں نہ مجھ کو داستانوں میں کہیں
رات چپ ہے اکا دکا چپوؤں کے ساز پر
گیت کوئی گونجتا ہے بادبانوں میں کہیں
رات زخمی ہو رہی ہے لمحہ لمحہ میرے ساتھ
پھڑپھڑاتے ہیں پرندے آشیانوں میں کہیں
فن کی مستی دیکھنا باہر حصار حرف سے
سوچنا بہتا ہے دریا سائبانوں میں کہیں
روندنا گھوڑے کی ٹاپوں سے مرا باقی بدن
اور سر لے جا کے پھینک آنا چٹانوں میں کہیں
لوگ یکجا کر رہے ہیں رمزؔ میری خاک کو
دیکھنا پھر مجھ کو میرے قدر دانوں میں کہیں
- کتاب : Shabkhoon (Urdu Monthly) (Pg. 1674)
- Author : Shamsur Rahman Faruqi
- مطبع : Shabkhoon Po. Box No.13, 313 rani Mandi Allahabad (June December 2005áIssue No. 293 To 299âPart II)
- اشاعت : June December 2005áIssue No. 293 To 299âPart II
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.