تمام رات بجھیں گے نہ میرے گھر کے چراغ
تمام رات بجھیں گے نہ میرے گھر کے چراغ
کہ یہ چراغ ہیں خون دل و جگر کے چراغ
ان آنسوؤں کو ستارے سلام کرتے ہیں
بجھا سکو تو بجھا دو یہ چشم تر کے چراغ
ہوا نہ ایسا چراغاں کبھی سر مقتل
ہتھیلیوں پہ ہیں روشن بریدہ سر کے چراغ
انہیں پہ چلنے سے منزل ملے گی ہم سفرو
یہ نقش پا ہیں کسی کے کہ رہ گزر کے چراغ
اس انجمن میں اجالا رہے گا صدیوں تک
جلا رہا ہوں مسلسل دل و نظر کے چراغ
یہ لال قلعہ یہ دیوار چیں یہ تاج محل
یہ سب کے سب ہیں جلائے ہوئے بشر کے چراغ
حبابؔ شہر سبا میں وہ قمقموں کی بہار
گلی گلی میں فروزاں تھے سیم و زر کے چراغ
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.