تمام شہر کی خاطر چمن سے آتے ہیں
تمام شہر کی خاطر چمن سے آتے ہیں
ہمارے پھول کسی کے بدن سے آتے ہیں
ہم ان لبوں سے لگا کر رہیں گے لب اپنے
سخن تمام اسی انجمن سے آتے ہیں
پڑا ہوں اس کے بدن کے بدیس میں کب سے
میں کیا پڑھوں جو یہ نامے وطن سے آتے ہیں
کہ جیسے تپتا توا اور بوند پانی کی
زمیں پہ ہم بھی اسی طرح چھن سے آتے ہیں
ہم آپ بیتی سناتے ہیں سادہ لفظوں میں
یہ سارے شعر ہمیں ترک فن سے آتے ہیں
زمانے بھر سے ہے احساسؔ جی کی چال الگ
ہر ایک بزم میں وہ بد چلن سے آتے ہیں
- کتاب : محبت کرکے دیکھو نہ (Pg. 108)
- Author :فرحت احساس
- مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2019)
- اشاعت : First
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.