تمام شہر میں اس جیسا خستہ حال نہ تھا
تمام شہر میں اس جیسا خستہ حال نہ تھا
مگر وہ شخص کہ پھر بھی کوئی ملال نہ تھا
یہ اور بات میں اپنی انا میں قید رہا
وگرنہ اس کا پگھلنا تو کچھ محال نہ تھا
بچھڑ گیا ہے تو یہ کہہ کے دل کو بہلاؤں
وجود اس کا مرے حق میں نیک فال نہ تھا
سمجھ رہا تھا محافظ جسے میں برسوں سے
مجھی کو قتل کرے گا یہ احتمال نہ تھا
سمٹ گئی ہے سبھی کے خلوص کی چادر
یہ جذبہ پہلے تو اس درجہ پائمال نہ تھا
خموش سنتے رہے سب امیر شہر کا حکم
کسی کے لب پہ کوئی حرف اشتعال نہ تھا
- کتاب : Udas Lamhon Ke Mausam (Poetry) (Pg. 34)
- Author : Farooq Bakhshi
- مطبع : Modern Publishing House (2003)
- اشاعت : 2003
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.