تماشا اک انوکھا سا دکھانا
دلچسپ معلومات
’’کتاب نما’’(جنوری 2008)
تماشا اک انوکھا سا دکھانا
تردد میں کھلا چہرہ دکھانا
اسے میں رام کر لوں گا یقیناً
بھری محفل میں بس تنہا دکھانا
ہمیشہ جوش میں رہنا نہیں ہے
کبھی جذبہ بہت دھیما دکھانا
اگر کہنا ہوا مشکل زباں سے
اشاروں میں نئی دنیا دکھانا
دلاسے کے لیے وہ آ گئے ہیں
کوئی زخمی کوئی مردہ دکھانا
اسے آسان ہے فن کار ہے وہ
کسی مغموم کو ہنستا دکھانا
ثمر پختہ ہمارا ہو رہے گا
شجر کے پاس تم ڈھیلا دکھانا
ذرا بہتے ہوئی پانی کو جعفرؔ
مرا تپتا ہوا صحرا دکھانا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.