تماشے چٹکلے تالی میں مت رکھ
تماشے چٹکلے تالی میں مت رکھ
ادب کو ایسی بد حالی میں مت رکھ
کہ زہر ہو جائیں گے پکوان سارے
انہیں احساس کی تھالی میں مت رکھ
خیالوں کا پرندہ کہہ رہا ہے
مجھے آکاش دے جالی میں مت رکھ
اداسی خون میں گھل جائے گی پھر
اسے تو چائے کی پیالی میں مت رکھ
بڑکپن پیڑ سکھلاتے ہیں ہم کو
پکے پھل کو کبھی ڈالی میں مت رکھ
کمانے میں بہت کچھ کھو گیا ہے
کسی کو ایسی کنگالی میں مت رکھ
- کتاب : Itwar chhota pad gaya (Pg. 140)
- Author : Pratap Somvanshi
- مطبع : Vani Prakashan (2016)
- اشاعت : 2016
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.