تنہا اداس شب کے سوا کوئی بھی نہ تھا
تنہا اداس شب کے سوا کوئی بھی نہ تھا
سناٹا آیا جھانک کے گھر میں چلا گیا
بے کیفیوں کی جھیل میں بے حس سے کچھ پرند
بیٹھے تھے تھوڑی دیر مگر اس سے کیا ہوا
چہروں کے میلے جسموں کے جنگل تھے ہر جگہ
ان میں کہیں بھی کوئی مگر آدمی نہ تھا
وہ اجنبی یہی تو وہ کہتا تھا چیخ کر
میرا ادھورا خواب کہیں مجھ سے کھو گیا
چھن چھن کے آ رہی ہے کدھر سے یہ روشنی
میری فصیل درد کی رفعت کو کیا ہوا
- کتاب : shab-khoon(web site) (Pg. 82)
- اشاعت : 38
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.