تنہائی کا غم ڈھوئیں اور رو رو جی ہلکان کریں
تنہائی کا غم ڈھوئیں اور رو رو جی ہلکان کریں
اس سے بہتر ہوگا کہ وہ مشق تیر و کمان کریں
وقت کا رونا رونے والے وقت کو ضائع کرتے ہیں
پلکوں سے لمحوں کی کرچیں چننے کا سامان کریں
سڑکوں کے چوراہوں پر جن کو تنہائی گھیرے ہو
اس سیمابی دنیا میں کیوں جینے کا ارمان کریں
باہر کی دنیا میں جن کو جنس وفا نایاب لگے
اپنے اندر کے بت خانوں کو پہلے ویران کریں
سورج کی ست رنگی کرنیں پیاس بجھانے آتی ہیں
ساتوں سکھیاں پھول بدن جب گنگا میں اشنان کریں
جو دھرتی کی شہ رگ کاٹیں شریانوں میں زہر بھریں
اس مورکھ نگری کے باشی ان ہی کے گن گان کریں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.