Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

تنہائی کی قبر سے اٹھ کر میں سڑکوں پر کھو جاتا ہوں

یوسف اعظمی

تنہائی کی قبر سے اٹھ کر میں سڑکوں پر کھو جاتا ہوں

یوسف اعظمی

MORE BYیوسف اعظمی

    تنہائی کی قبر سے اٹھ کر میں سڑکوں پر کھو جاتا ہوں

    چہروں کے گہرے ساگر میں مردہ آنکھیں پھینک آتا ہوں

    میں کوئی برگد تو نہیں ہوں صدیوں ٹھہروں اس دھرتی پر

    دھند میں لپٹے خوابوں کا قد لمحہ لمحہ ناپ رہا ہوں

    وہ تو جھوٹ کی چادر اوڑھے پھیلا ساگر پھاند چکا ہے

    میں ہی سچ کی مالا جپتے اس دھرتی میں ڈوب رہا ہوں

    پانی کی موجوں پہ لکھی ہے لمحوں کی بے روح کہانی

    کیا پایا ہے کیا کھویا ہے میں صدیوں سے کھوج رہا ہوں

    اعظمیؔ اپنی یہ دنیا ہو جیسے کوئی بھول بھلیاں

    دھند میں لپٹے خوابوں ہی سے آنکھ مچولی کھیل رہا ہوں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے