تنہائی میں دکھتے لمحے جب کچھ یاد دلاتے ہیں
تنہائی میں دکھتے لمحے جب کچھ یاد دلاتے ہیں
سائے سائے کتنے چہرے آنکھوں میں پھر جاتے ہیں
اب تو اچھے دل والوں کا قحط سا پڑتا جاتا ہے
لیکن نقلی چہرے والے دل اپنا بھرماتے ہیں
چھو جاتی ہے جب بھی آ کر یادوں کی پروائی سی
ننھے ننھے کتنے دیپک پلکوں میں جل جاتے ہیں
اپنوں میں بیگانہ بن کر زندہ رہنا مشکل ہے
لیکن دیکھ زمانے ہم کو ہم جی کر دکھلاتے ہیں
جانے کب سے ہم بیٹھے ہیں سوچوں کے چوراہے پر
چورنگی کا میلہ ہے جگ ہم بھی دیکھے جاتے ہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.