چراغ دہر یوں جلتا نہیں ہوتا
چراغ دہر یوں جلتا نہیں ہوتا
ہوا کا رخ اگر بدلا نہیں ہوتا
رکوں تو پھر کوئی منزل نہیں دکھتی
چلوں تو پھر کوئی رستا نہیں ہوتا
پری زادی ہمیں بھی دکھتی یہ دنیا
اگر ہم نے تمہیں دیکھا نہیں ہوتا
اسیر عشق ہوں شہر محبت میں
جو تنہائی میں بھی تنہا نہیں ہوتا
یہ پودے دھوپ میں سنولا گئے ہوتے
اگر ان کے لیے گملا نہیں ہوتا
جو بنتی جوڑیاں گر آسمانوں میں
کسی کے ساتھ پھر دھوکہ نہیں ہوتا
مرے ہونے سے آخر کیا ہوا ہے راجؔ
نہ ہوتا میں اگر تو کیا نہیں ہوتا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.