کھڑکیوں پر رینگتی ہے چاندنی
کھڑکیوں پر رینگتی ہے چاندنی
کس کا رستہ دیکھتی ہے چاندنی
قتل کر کے دن کا یہ اب آئی ہے
جھٹپٹے کی جانکنی ہے چاندنی
وہ جو بستر پر پڑی ہے جاں بجھی
اس کا چہرہ سینکتی ہے چاندنی
ایک بے سدھ جسم کی دلجوئی میں
سلوٹوں میں گھل رہی ہے چاندنی
رات بھر کمرے میں میرے گھوم کر
تھک کے بس الٹی پڑی ہے چاندنی
اس کا میرے پاس آنا کھیل ہے
رات سے ڈرتی نہیں ہے چاندنی
بات کرتی مجھ سے یہ پردوں سے بس
صبح تک لپٹی رہی ہے چاندنی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.