ترک الفت میں کوئی یکتا نہ تھا
میں اکیلا تھا مگر تنہا نہ تھا
باغ تھا لیکن ترا چہرا نہ تھا
خیمۂ گل میں کوئی رہتا نہ تھا
جس محبت سے تری شہرت ہوئی
اس میں شاید کچھ ترا حصہ نہ تھا
دل کو ویراں کر گیا ذہنی شعور
درد تھا پر درد کا یارا نہ تھا
کچھ مرے کردار میں لکھا تھا غم
کچھ مرا رد عمل بے جا نہ تھا
گھر بنا لیں گے کسی بستی میں اور
ہم نے اس مقصد سے گھر چھوڑا نہ تھا
دوستی پر جس کی مجھ کو ناز ہو
دوست میرا ایک بھی ایسا نہ تھا
حسن تیرا عمر بھر لکھتے رہے
شعر میرا ایک بھی تجھ سا نہ تھا
مدتوں میں نے شکایت تک نہ کی
مدتوں وہ میرے پاس آتا نہ تھا
اب تو ہر اک دوست کا کہنا پڑا
مجھ سے بہتر تھا مگر مجھ سا نہ تھا
جس کو دہراتا رہا برسوں منیرؔ
اس کے اپنے درد کا قصہ نہ تھا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.